.

.

  • سندھ:’قیدیوں کی بیویاں ساتھ رہ سکیں گی‘

    سندھ:’قیدیوں کی بیویاں ساتھ رہ سکیں گی‘




    صوبہ سندھ کے محکمۂ داخلہ کی جانب سے جاری ہونے والے ایک نوٹیفیکشن کے مطابق صوبے کی جیلوں میں قید مرد افراد کی بیویاں مہینے میں ایک بار ان کے ساتھ رات گزار سکتی ہیں۔
    جمعہ کو جاری ہونے والے نوٹیفیکشن کے مطابق جیل کی حدود کے اندر ایک جگہ مختص کی جائے گی جہاں قیدی اپنی بیوی کے ساتھ ایک رات گزار سکیں گے۔

    محکمۂ داخلہ کے حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ وہ قیدی جن کی سزا کو پانچ سال یا اس سے زائد عرصہ ہوگیا ہے وہ اس رعایت سے مستفید ہو سکیں گے، جس کے لیے ان قیدیوں کو متعلقہ عدالتوں کے ذریعے جیل سپرنٹنڈنٹ کے پاس نکاح نامہ کی نقل جمع کرانا پڑے گی۔

    حکم نامے کے مطابق اگر کسی قیدی کی دو بیویاں ہیں تو انہیں ہر ماہ متبادل رات فراہم کی جائے گی جب کہ خواتین اپنے ساتھ چھ سال سے کم عمر بچوں کو بھی لاسکتی ہیں۔

    "ازدواجی تعلقات سے دوری اور جنسی تسکین سے محرومی کی وجہ سے شادی شدہ قیدی جنسی بے راہ روی کا شکار ہوتے ہیں یا منشیات کا استعمال کرتے ہیں"
    عدالت

    وزارت داخلہ کے مطابق جو قیدی دہشت گردی اور ریاست کے خلاف سرگرمیوں میں ملوث ہیں وہ اس سہولت سے مستفید نہیں ہوسکیں گے۔

    کراچی سے بی بی سی کے نامہ نگار ریاض سہیل کے مطابق سندھ کی بیس جیلوں میں دس ہزار قیدیوں کی گنجائش ہے مگر قیدی چودہ ہزار ہیں، جن میں سے پچھہتر فیصد کے مقدمات زیر سماعت ہیں ۔

    یاد رہے کہ جیل قوانین میں یہ ترمیم وفاقی شرعی کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں کئی گئی ہے، گزشتہ سال وفاقی شریعت کورٹ نے قرار دیا تھا کہ شادی شدہ سزا یافتہ قیدی اپنی بیوی سے ازدواجی تعلقات رکھ سکتے ہیں یہ ان کا بنیادی حق ہے۔

    عدالت نے اپنے فیصلے میں مزید کہا تھا ازدواجی تعلقات سے دوری اور جنسی تسکین سے محرومی کی وجہ سے شادی شدہ قیدی جنسی بے راہ روی کا شکار ہوتے ہیں یا منشیات کا استعمال کرتے ہیں۔


1 comments:

Leave a Reply