.

.

  • Faisal Shahzad

    فیصل شہزاد کون؟


    خیال کیا جاتا ہے کہ نیویارک کے مصروف ترین ٹائمز سکوائر میں ناکام کار بم کے ملزم فیصل شہزاد کے خاندان کا تعلق پاکستان کے صوبہ خیر پختونواہ سے ہے اور وہ پاکستان ایئر فورس کے ایک افسر کے بیٹے ہیں۔ فیصل شہزاد نے اپنی ابتدائی تعلیم پشاور کے ایک فوجی سکول سے حاصل کی اور انیس سو ننانوے میں تعلیم کی غرض سے امریکہ پہنچے۔ انہوں نے واشنگٹن کی ساوتھ ایسٹرن یونیورسٹی میں داخلہ لیا لیکن بعد نے یونیورسٹی بدل کی کینٹکی کی بریجپورٹ یونیورسٹی سے کمپیوٹر سائنسز کی ّڈگری حاصل کی۔ اس کے علاوہ انہوں نے ایم بی اے بھی کیا۔

    فیصل شہزاد نے 2008 میں امریکی شہریت کی حامل خاتون ہما میاں سے شادی کی جس سے ان کےدو بچے پیدا ہوئے۔ فیصل شہزاد سترہ اپریل 2009 میں امریکی شہری بنے۔

    فیصل شہزاد اور ان کی بیوی نےمل کر کینٹکی کے علاقے شیلٹن میں ایک چھوٹا گھر خریدا جہاں وہ تین برس تک رہے۔ امریکہ میں گزشتہ سال آنے والے کساد بازاری کے نے فیصل شہزاد کے خاندان کو بھی متاثر کیا اور وہ گھر کا فرنیچر بیچنے کے بعد وہاں سے چلے گئے۔ بینک نے قرض کی عدم ادائیگی کی وجہ سے ان کاگھر واپس لے لیا۔

    فیصل شہزاد کے پڑوسیوں کے مطابق کہ وہ خاموش طبعیت کا ایک شخص ہے جو کالے رنگ کے کپڑے پہننے کا بہت شوقین ہے اور سورج کی روشنی میں گھر سے باہر کم ہی نکلتا ہے۔ ان کے پڑوسیوں کےمطابق فیصل شہزاد میں رات کو جاگنگ کرنے کی ’عجیب عادت‘ تھی اور کسی پڑوسی کے پوچھنے پر اس نے بتایا کہ اسے سورج کی روشنی پسند نہیں ہے۔

    امریکی اہلکاروں کا کہنا ہے کہ فیصل شہزار نے دوران تفتیش بتایا کہ اس کا کسی شدت پسند سے کوئی تعلق نہیں ہے اور کار بم حملہ کی کوشش ان کا انفردی فعل ہے۔

    پاکستان کے وزیر داخلہ رحمان ملک نےبی بی سی کو بتایا ہے کہ فیصل شہزاد نے پچھلے سات سالوں میں دس بار پاکستان کا دورہ کیا ہے اور اس دوران وہ کراچی اور پشاور گئے۔ فیصل شہزاد آخری بار فروری میں پاکستان کا دورہ کیا۔

    پاکستان کے وزیر داخلہ نے ان اطلاعات کی تصدیق نہیں کی ہے جن کے مطابق پاکستان کے سکیورٹی اداروں نے فیصل شہزار کے سسر اور ایک دوسرے شخص کو گرفتار کیا ہے۔

    امریکی اہلکاروں کے مطابق فیصل شہزار نے تین ہفتے قبل تیرہ سو ڈالر میں سترہ سال پرانی کالے رنگ کی نسان پاتھ فائنڈر کار خریدی جس میں کھاد، آتش بازی کے سامان، پیٹرول اور پروپین گیس کی مدد سے بنایا جانے والا بم نصب کیا اور گاڑی کو ٹائم سکوائر میں لا کر کھڑا کر کے وہاں سے غائب ہو گیا۔ پولیس نے اطلاع ملنے پر علاقے کو خالی کرانے کے بعد گاڑی میں نصب بم کو ناکارہ بنا دیا۔.

    فیصل شہزاد کو پکڑنے میں گاڑی بیچنے والے شخص کی جانب سے مہم کی جانی والی معلومات نے اہم کردار ادا کیا۔

0 comments:

Leave a Reply